ظہیر عباس پاکستان کے عظیم کرکٹرز میں سے ایک ہیں، جنہیں “ایشین بریڈمین” کے لقب سے نوازا گیا۔ ان کی کرکٹ کیریئر شاندار بیٹنگ کارکردگی اور دلکش اسٹروک پلے کی وجہ سے یادگار ہے۔ ظہیر عباس ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں فارمیٹس میں نمایاں رہے، اور اپنی مستقل مزاجی اور کلاسک بیٹنگ اسٹائل کی بدولت وہ دنیا بھر میں پسند کیے گئے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں کارکردگی
ظہیر عباس نے پاکستان کے لیے 78 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 44.79 کی اوسط سے 5062 رنز بنائے، جن میں 12 سنچریاں اور 20 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ان کی سب سے مشہور اننگز 274 رنز کی تھی، جو انہوں نے انگلینڈ کے خلاف 1971 میں ایجبیسٹن میں بنائی۔ یہ اننگز آج بھی پاکستانی کرکٹ کی تاریخ کا ایک اہم حصہ سمجھی جاتی ہے۔
ون ڈے کرکٹ میں کارکردگی
ظہیر عباس نے 62 ون ڈے میچز کھیلے اور 47.62 کی اوسط سے 2572 رنز بنائے۔ وہ ون ڈے کرکٹ میں 3 مسلسل سنچریاں بنانے والے پہلے بیٹسمین تھے، جو ان کی غیر معمولی بیٹنگ قابلیت کو ظاہر کرتا ہے۔
فرسٹ کلاس کرکٹ میں کارنامے
ظہیر عباس کا فرسٹ کلاس کرکٹ کیریئر بھی حیرت انگیز رہا۔ انہوں نے 459 فرسٹ کلاس میچز میں 34,843 رنز بنائے، جس میں 108 سنچریاں شامل ہیں۔ ان کا یہ کارنامہ انہیں دنیا کے چند بہترین بیٹسمینوں میں شامل کرتا ہے۔
ظہیر عباس کی خصوصیات
ان کے کور ڈرائیو اور آف سائڈ کے شاٹس خاص طور پر مشہور تھے، جو بے حد خوبصورت اور موثر ہوتے تھے۔
وہ اسپن اور فاسٹ بولنگ دونوں کے خلاف مہارت رکھتے تھے۔
ظہیر عباس نے کئی مواقع پر پاکستان کو دباؤ سے نکالا اور اپنی اننگز سے میچ کا پانسہ پلٹا۔
اعزازات اور وراثت
ظہیر عباس کو 2020 میں آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔
ان کی بیٹنگ کا انداز آج بھی نئے کھلاڑیوں کے لیے ایک مثال ہے۔
وہ بین الاقوامی کرکٹ کے علاوہ کاؤنٹی کرکٹ میں بھی گلوچیسٹر شائر کی جانب سے نمایاں رہے۔
ظہیر عباس پاکستان کرکٹ کا ایک درخشاں ستارہ ہیں، جن کی کارکردگی ہمیشہ شائقین کے دلوں میں زندہ رہے گی۔