15

“اہرامِ مصر: قدیم تہذیب کا زندہ شاہکار”

اہرامِ مصر

اہرامِ مصر دنیا کے قدیم ترین اور شاندار ترین عجائبات میں سے ہیں۔ یہ قدیم مصری تہذیب کے علم، فن، اور انسانی محنت کا ایک بے مثال نمونہ ہیں۔ اہرام دریائے نیل کے مغربی کنارے پر، قاہرہ کے قریب گیزہ کے علاقے میں واقع ہیں اور ان کا بنیادی مقصد فرعونوں کے مقبروں کے طور پر استعمال ہونا تھا۔ یہ یادگاریں نہ صرف مصر کی تاریخ بلکہ انسانی تاریخ کا بھی ایک اہم حصہ ہیں۔

تاریخی اہمیت
اہرام کی تعمیر کا آغاز تقریباً 2600 قبل مسیح میں ہوا، جب مصر میں فرعونوں کا دور تھا۔ سب سے مشہور اور بڑا اہرام، خوفو (Khufu) کا عظیم اہرام ہے، جو دنیا کے قدیم سات عجائبات میں شامل ہے اور واحد عجوبہ ہے جو آج بھی موجود ہے۔ خوفو کے اہرام کے علاوہ، فرعون خفرع (Khafre) اور منکاؤرع (Menkaure) کے اہرام بھی گیزہ کے علاقے میں واقع ہیں۔

سیاسی اہمیت
فرعونوں کے دور میں اہرام طاقت اور اختیار کی علامت تھے۔ یہ بادشاہوں کی خدائی حیثیت کو ظاہر کرتے تھے اور یہ یقین دلایا جاتا تھا کہ ان کے ذریعے بادشاہ مرنے کے بعد بھی زندگی جاری رکھیں گے۔ اہرام فرعونوں کی طاقتور حکومت کا ایک سیاسی نشان بھی تھے، جو ان کی سلطنت کی وسعت اور مضبوطی کو ظاہر کرتے تھے۔

سماجی اہمیت
اہرام کی تعمیر قدیم مصری معاشرت کا ایک اہم پہلو تھی۔ ان کی تعمیر میں ہزاروں مزدور، کاریگر اور ماہرین شریک ہوتے تھے۔ یہ لوگ اہرام کی تعمیر کے دوران باہم مل کر کام کرتے اور مصری معاشرت کے اتحاد اور تنظیم کو مضبوط بناتے۔ یہ منصوبے اس بات کا بھی ثبوت ہیں کہ قدیم مصریوں کی انجینئرنگ اور سماجی منصوبہ بندی کتنی ترقی یافتہ تھی۔

سیاحتی اہمیت
اہرامِ مصر آج بھی دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے کشش کا مرکز ہیں۔ ہر سال لاکھوں سیاح ان تاریخی عجائبات کو دیکھنے کے لیے مصر آتے ہیں۔ گیزہ کا عظیم اہرام، خفرع اور منکاؤرع کے اہرام کے ساتھ، سیاحت کی صنعت کا ایک اہم ستون ہیں۔ ان اہرام کے قریب واقع “سفینکس” کا مجسمہ بھی سیاحوں کی دلچسپی کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔

اہرام نہ صرف مصر کی ثقافتی شناخت کی علامت ہیں بلکہ عالمی سیاحت کے لیے بھی ایک اہم مرکز ہیں، جو مصر کی معیشت کو بہت زیادہ فائدہ پہنچاتے ہیں۔

اہرام کے اعداد و شمار

خوفو کا عظیم اہرام: یہ 146.6 میٹر بلند تھا (آج تقریباً 138.5 میٹر) اور تقریباً 2.3 ملین پتھر کے بلاکس سے بنایا گیا تھا۔ ہر بلاک کا وزن 2.5 سے 15 ٹن کے درمیان ہے۔

خفرع کا اہرام: 136.4 میٹر بلند، لیکن یہ خوفو کے اہرام کے قریب ہونے کی وجہ سے بڑا دکھائی دیتا ہے۔

منکاؤرع کا اہرام: 65 میٹر بلند اور سب سے چھوٹا ہے۔

تعمیر کا وقت: ہر اہرام کی تعمیر میں تقریباً 20 سال لگے۔

مزدور: ایک اہرام کی تعمیر میں 20,000 سے 30,000 مزدور شامل ہوتے تھے۔

معجزاتی پہلو
اہرام کی تعمیر آج بھی ماہرین کے لیے حیرت کا باعث ہے۔ یہ سوالات اب بھی زیر بحث ہیں کہ اتنے بڑے پتھر کیسے منتقل کیے گئے، ان کی جگہ بندی کس طرح اتنی درست کی گئی، اور ان کی تعمیر میں کس طرح کی ٹیکنالوجی استعمال ہوئی۔

آج کے لیے اہمیت
احرامِ مصر آج بھی سیاحت کا ایک بڑا مرکز ہیں اور مصر کی معیشت کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ ہر سال لاکھوں سیاح گیزہ کے اہرام دیکھنے آتے ہیں۔ یہ یادگاریں نہ صرف مصری ثقافت بلکہ انسانی تاریخ کے عظیم ورثے کی نمائندگی کرتی ہیں۔

اہرامِ مصر انسانی ذہانت، محنت اور عزم کی ایک شاندار مثال ہیں، جو وقت کی قید سے آزاد ہو کر ہمیشہ کے لیے دنیا کی یادداشتوں میں محفوظ رہیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں