16

زمزمہ توپ کی کہانی۔

انیسویں صدی کے آخر میں، لاہور۔

‘زمزمہ توپ’ جو تاریخی طور پر پانی پت کی جنگوں میں استعمال ہوئی، اب لاہور میں میوزیم کے سامنے نصب ہے۔ یہ وہی توپ ہے جس پر رڈیارڈ کپلنگ کے ناول ‘کِم’ کے آغاز میں ہیرو کو بیٹھے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اس عظیم توپ کو لاہور کی ایک اہم شاہراہ پر ایک نمایاں مقام پر رکھا گیا ہے تاکہ ہر گزرنے والا اسے دیکھ سکے۔ اس توپ کو مختلف اعزازی القابات دیے گئے، جیسے “گرجتا شیر” اور “آگ اگلنے والا اژدہا”۔

ایک پرانی کہاوت بھی مشہور ہے: “جو زمزمہ پر قابض ہو، وہ پنجاب پر قابض ہوتا ہے۔” سکھ اسے بھنگیوں والی توپ کہتے ہیں، جو بھنگی کنفیڈریشن کی ملکیت تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں