پاکستان میں VPN پر پابندی اور اسلامی نظریاتی کونسل کا رد عمل۔
حال ہی میں اسلامی نظریاتی کونسل کا موقف سامنے آیا ہے کہ وی ہی این کا استعمال غیر قانونی ہے اور اسکا غلط استعمال ہوتا ہے اور ریاست کو حق حاصل ہے کہ وہ ایسی کوئ بھی پابندی لگا سکتی ہے۔
اس حوالے سے تحریک انصاف کے گوہر کا کہنا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کسی بھی انتظامی معاملے میں کوئی موقف نہیں دے سکتی ہے
بات صرف سمجھنے کی اتنی ہے کہ کیا ملک بھر کے تمام شرعی مسائل حل ہو چکے ہیں جو اسلامی نظریاتی کونسل وی پی این پر اپنا رد عمل دے رہی ہے .
یقینا ایسا ہرگز نہیں ہے بہت سارے ایسے معاملات ابھی بھی موجود ہیں جہاں اسلامی نظریاتی کونسل کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے
جیسے کہ اسلامی بینکاری کا نفاذ ہو لوگوں کو یکساں حقوق ملیں سود کی لعنت کا خاتمہ ہو وغیرہ خواتین کو ان کا اسلامی نظام کے حساب سے حصہ ملے ان سے باتوں کا منوانے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کا کردار کیا ہے اور وہ اس حوالے سے اب تک کیا مشورے کا کیا رد عمل دیتی ہے یہ یہ سب سے اہم بات ہوگی۔
کہ اس حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کا موقف سامنے ائے اور وہ غیر ضروری معاملات میں الجھنے کی بجائے اپنا اصل اور ائین میں موجود تجویز کردہ کردار ادا کرے ۔
محمد علی خان