نواز شریف پاکستان کی سیاست کے ایک اہم اور تجربہ کار رہنما ہیں، جنہوں نے تین مرتبہ وزیرِاعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ حالیہ برسوں میں ان کی سیاسی حیثیت کئی چیلنجز سے دوچار رہی، خاص طور پر عدالتوں سے نااہلی اور جیل میں وقت گزارنے کے بعد وہ سیاسی منظر سے وقتی طور پر دور ہو گئے تھے۔ اب، ان کی پاکستان واپسی اور دوبارہ سیاست میں متحرک ہونے سے کئی سوالات جنم لیتے ہیں، جن میں ان کا سیاسی مستقبل اور ان کی بیٹی مریم نواز کا کردار بھی شامل ہے۔
نواز شریف آج بھی پاکستان کے ایک بڑے طبقے، خاص طور پر پنجاب میں، مقبول ہیں۔ ان کی جماعت مسلم لیگ (ن) اپنی عوامی حمایت کی بنیاد پر انتخابات میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ نواز شریف کو مستقبل میں سیاست میں بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے اپنے قانونی معاملات کو حل کرنا ہوگا۔ اگر وہ عدالتوں سے اپنی نااہلی ختم کروا لیتے ہیں، تو وہ دوبارہ انتخابی سیاست میں حصہ لے سکتے ہیں۔ نواز شریف اب بھی مسلم لیگ (ن) کے حقیقی رہنما ہیں اور ان کی رہنمائی پارٹی کے فیصلوں میں اہم ہے۔ وہ مستقبل میں “پارٹی کے سرپرست” کے طور پر کام کرتے ہوئے اپنی جماعت کو مضبوط رکھ سکتے ہیں۔ نواز شریف کا سیاسی مستقبل اتحادی سیاست پر بھی منحصر ہو سکتا ہے۔ اگر وہ دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد بناتے ہیں، تو وہ حکومت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
مریم نواز کو نواز شریف کی سیاسی جانشین کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ وہ پارٹی میں ایک مضبوط مقام رکھتی ہیں اور کارکنان کے لیے ایک متحرک اور دلیر لیڈر کے طور پر سامنے آئی ہیں۔ مریم نواز عوامی جلسوں میں اپنی تقریروں اور مؤقف کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں۔ ان کے بیانیے کو نوجوان نسل میں بھی پذیرائی ملی ہے، جو انہیں مستقبل میں وزیرِاعظم کے امیدوار کے طور پر مضبوط بنا سکتا ہے۔ مریم نواز کو سیاست میں کامیاب ہونے کے لیے نہ صرف اپنی جماعت کو مضبوط رکھنا ہوگا بلکہ دیگر سیاسی جماعتوں اور ریاستی اداروں کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے ہوں گے۔ اگر مسلم لیگ (ن) آئندہ انتخابات میں اکثریت حاصل کرتی ہے اور مریم نواز کو پارٹی کا وزیرِاعظم امیدوار بنایا جاتا ہے، تو ان کے وزیرِاعظم بننے کے امکانات مضبوط ہو سکتے ہیں۔
مریم نواز کو اپنی سیاسی شخصیت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ملک کے تمام صوبوں میں اپنی حمایت بڑھانی ہوگی۔ انہیں اپنی قیادت کو صرف خاندانی ورثے سے بڑھ کر ایک قومی رہنما کے طور پر ثابت کرنا ہوگا۔ نواز شریف کو اپنے قانونی مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ ملکی سیاست میں اپنی پارٹی کو متحرک رکھنا ہوگا۔ انہیں مستقبل کی سیاست میں ایک رہنما کے طور پر مریم نواز کے لیے جگہ بنانی ہوگی۔
نواز شریف کا پاکستان کی سیاست میں اب بھی ایک اہم کردار ہے، خاص طور پر اپنی پارٹی کی رہنمائی اور سیاسی معاملات میں اثر و رسوخ کے حوالے سے۔ اگر وہ اپنے قانونی معاملات حل کر لیتے ہیں، تو ان کی واپسی سیاست میں نئے موڑ لا سکتی ہے۔ مریم نواز کے وزیرِاعظم بننے کے امکانات بھی موجود ہیں، لیکن اس کے لیے انہیں مزید محنت، بہتر سیاسی حکمت عملی، اور مختلف طبقوں کی حمایت حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اگر مسلم لیگ (ن) آئندہ انتخابات میں کامیاب ہوتی ہے اور مریم نواز اپنی قیادت کا لوہا منوا لیتی ہیں، تو وہ پاکستان کی پہلی خاتون وزیرِاعظم بن سکتی ہیں جو خاندانی سیاست کے ساتھ ایک قومی رہنما کے طور پر پہچانی جائیں گی۔