13

سانحہ پرل ہاربر کیسے رونما ہوا۔

پرل ہاربر پر جاپان کا حملہ 7 دسمبر 1941 کو ہوا اور یہ واقعہ امریکہ کی تاریخ کا ایک اہم موڑ تھا۔ پرل ہاربر، جو ہوائی (Hawaii) میں واقع ہے، ایک امریکی نیول بیس تھا جہاں امریکی بحریہ کا بڑا حصہ موجود تھا۔ جاپان نے اس بیس پر اچانک حملہ کیا تاکہ امریکہ کو بحرالکاہل میں جاپان کے بڑھتے ہوئے اثرات کے خلاف مزاحمت کرنے سے روک سکے۔

یہ حملہ صبح کے وقت شروع ہوا، جب جاپان نے اپنے 353 طیاروں کو پرل ہاربر کی طرف روانہ کیا۔ ان طیاروں نے امریکی بحری بیڑے، فضائی بیڑے اور دیگر فوجی تنصیبات پر بمباری کی۔ اس حملے میں 2400 سے زائد امریکی فوجی اور شہری ہلاک ہوئے، اور 188 امریکی طیارے تباہ ہوگئے۔ اس کے علاوہ 8 امریکی جنگی جہازوں میں سے 4 مکمل طور پر غرق ہو گئے۔

یہ حملہ اتنی شدت سے کیا گیا کہ امریکی دفاعی تیاریاں اس کا مقابلہ کرنے میں ناکام ہو گئیں۔ جاپان نے یہ حملہ بغیر کسی وارننگ کے کیا، اور اس نے امریکہ کو غیر متوقع طور پر جنگ میں گھسیٹ لیا۔

اس حملے کے اگلے دن، 8 دسمبر 1941 کو، امریکہ نے جاپان کے خلاف جنگ کا اعلان کیا۔ پرل ہاربر کا حملہ امریکہ کے لیے ایک ایسا لمحہ تھا جس نے پوری جنگ کی سمت بدل دی اور امریکہ کو دنیا بھر میں اپنے اتحادوں کے ساتھ ایک مضبوط جنگی طاقت کے طور پر سامنے لایا۔

اس واقعے کا اثر نہ صرف امریکہ کی جنگی پالیسی پر پڑا بلکہ عالمی سطح پر بھی بحرالکاہل میں جاپان کے اثرات کی حدود کا تعین ہوا، اور یہ حملہ دراصل دوسری جنگ عظیم میں امریکہ کی مکمل شمولیت کی علامت بن گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں