اجینو موتو کیا ہے؟
اجینو موتو (Ajinomoto) ایک تجارتی نام ہے جو مونو سوڈیم گلوٹامیٹ (Monosodium Glutamate – MSG) کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ ایک کیمیکل کمپاؤنڈ ہے جو کھانے میں ذائقہ بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ خاص طور پر چینی کھانوں، اسنیکس، اور پروسیسڈ فوڈز میں استعمال ہوتا ہے۔
فوائد
ذائقہ بڑھانا: یہ کھانوں کے قدرتی ذائقے کو ابھارتا ہے، خاص طور پر چینی اور جاپانی کھانوں میں۔
کم مقدار میں موثر: تھوڑی سی مقدار سے ہی ذائقے میں نمایاں فرق آتا ہے۔
فوڈ انڈسٹری میں مقبول: یہ مختلف پروسیسڈ فوڈز جیسے نوڈلز، سوپ، اور چپس میں ذائقے کے معیار کو بہتر کرتا ہے۔
نقصانات
صحت کے مسائل: بعض لوگوں میں “چائنیز ریسٹورنٹ سنڈروم” پیدا کرسکتا ہے، جس میں سردرد، جسمانی کمزوری، اور الرجی جیسی شکایات ہوتی ہیں۔ زیادہ مقدار میں استعمال دل، گردوں، اور جگر کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔
دماغی صحت پر اثرات: MSG کا زیادہ استعمال دماغی خلیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
بلڈ پریشر: اس میں موجود سوڈیم بلڈ پریشر بڑھا سکتا ہے۔
موٹاپا: MSG کے استعمال سے بھوک بڑھنے کے امکانات ہوتے ہیں، جو وزن میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
پاکستان میں پابندی کی وجوہات
پاکستان میں اجینو موتو پر پابندی پاکستان فوڈ اتھارٹی (PFA) نے عائد کی ہے کیونکہ تحقیقات کے مطابق یہ انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے۔ بچوں، حاملہ خواتین، اور مریضوں کے لیے اس کے مضر اثرات زیادہ ہیں۔ اس کی وجہ سے فوڈ انڈسٹری میں ناقص معیار کے کھانے تیار کیے جا رہے تھے۔
کن ممالک میں پابندی ہے؟
اجینو موتو یا MSG پر کئی ممالک میں پابندیاں یا محدود استعمال کے قوانین موجود ہیں، جن میں شامل ہیں:
پاکستان: مکمل پابندی۔
بھارت: بچوں کے کھانوں میں استعمال پر پابندی۔
چین: مخصوص مقدار سے زیادہ استعمال پر پابندی۔
امریکہ: کھانے میں استعمال کی اجازت ہے لیکن لیبلنگ لازمی ہے۔
یورپی یونین: محدود مقدار میں اجازت، زیادہ مقدار نقصان دہ سمجھا جاتا ہے۔
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ: لیبلنگ لازمی ہے، زیادہ مقدار کو خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
خلاصہ: اجینو موتو کھانوں میں ذائقہ بڑھانے کے لیے استعمال ہوتا ہے، لیکن اس کے صحت پر مضر اثرات کی وجہ سے کئی ممالک میں اس کے استعمال پر پابندی یا محدود اجازت دی گئی ہے۔ صحت مند رہنے کے لیے قدرتی اجزاء پر انحصار کرنا بہتر ہے۔