13

کٹی پہاڑی کی المناک داستان ۔

کراچی کی مشہور اور بدنام جگہ “کٹی پہاڑی” ایک ایسی جگہ ہے جو نہ صرف جغرافیائی لحاظ سے بلکہ سماجی، سیاسی اور معاشی پہلوؤں سے بھی اہمیت رکھتی ہے۔ کٹی پہاڑی کا علاقہ، جو نارتھ ناظم آباد اور اورنگی ٹاؤن کے بیچ واقع ہے، کراچی کی ترقی اور مسائل کا عکس پیش کرتا ہے۔ اس مضمون میں ہم اس علاقے کے مسائل، ترقی کے سفر اور اس کی موجودہ حیثیت پر بات کریں گے۔

کٹی پہاڑی بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
کراچی کی بڑھتی ہوئی آبادی اور نقل و حمل کے مسائل نے حکومتی اداروں کو مجبور کیا کہ شہر کے مختلف علاقوں کو بہتر طریقے سے جوڑنے کے لیے منصوبے بنائے جائیں۔ کٹی پہاڑی کی تشکیل کا مقصد نارتھ ناظم آباد، اورنگی ٹاؤن، اور دیگر مضافاتی علاقوں کو آسان رسائی دینا تھا۔ پہاڑی کو کاٹ کر راستہ بنایا گیا تاکہ شہری ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر کیا جا سکے۔ تاہم، یہ منصوبہ صحیح حکمت عملی کے بغیر مکمل کیا گیا، جس سے نہ صرف مسائل پیدا ہوئے بلکہ علاقے کی خوبصورتی کو بھی نقصان پہنچا۔

آبادی اور سماجی مسائل
کٹی پہاڑی کے آس پاس کی آبادیاں مختلف قومیتوں اور برادریوں پر مشتمل ہیں، جن میں مہاجر، پشتون، اور دیگر نسلی گروہ شامل ہیں۔ مختلف قومیتوں کی موجودگی نے علاقے کو ثقافتی تنوع دیا، لیکن اسی کے ساتھ نسلی اور لسانی جھگڑوں کو بھی جنم دیا۔

یہ علاقہ گنجان آبادی والا ہے، جہاں بنیادی سہولتوں کی کمی عام ہے۔ پانی، بجلی، اور گیس جیسی سہولتوں کا فقدان روزمرہ زندگی کو دشوار بناتا ہے۔ غربت، بے روزگاری اور تعلیم کی کمی نے جرائم کو جنم دیا، جو آج بھی اس علاقے کی بڑی پہچان ہے۔

لسانی تنازعات اور جرائم
کٹی پہاڑی کا علاقہ اکثر لسانی اور سیاسی تنازعات کا مرکز رہا ہے۔ 1980 اور 1990 کی دہائی میں، اس علاقے میں مہاجر اور پشتون برادریوں کے درمیان کشیدگی نے صورتحال کو مزید خراب کیا۔ یہ کشیدگی صرف نسلی بنیادوں پر نہیں بلکہ سیاسی وابستگیوں کی وجہ سے بھی پیدا ہوئی۔ ان جھگڑوں نے علاقے کو ایک خطرناک زون میں تبدیل کر دیا، جہاں جرائم اور گینگ وار عام ہو گئی۔

حکومتی عدم توجہی
کٹی پہاڑی کے مسائل کو حل کرنے میں حکومتی ادارے ناکام رہے ہیں۔ علاقے میں ترقیاتی منصوبوں کی کمی، انفراسٹرکچر کی بدحالی، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی عدم موجودگی نے حالات کو مزید خراب کیا۔ مقامی لوگ اکثر شکایت کرتے ہیں کہ حکومت صرف انتخابات کے وقت یہاں آتی ہے اور اس کے بعد علاقے کو نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔

بدنامی کی وجوہات
کٹی پہاڑی کراچی میں بدنام اس لیے ہوئی کیونکہ یہ علاقے گینگ وار، ڈکیتیوں، اور جرائم کا گڑھ بن گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہاں کئی جرائم پیشہ گروہ سرگرم رہے، جنہوں نے نہ صرف عام لوگوں کی زندگی کو مشکل بنایا بلکہ شہر بھر میں خوف و ہراس بھی پھیلایا۔

موجودہ صورتِ حال
اگرچہ گزشتہ چند سالوں میں پولیس اور رینجرز نے کارروائیاں کرکے جرائم کو کم کیا ہے، لیکن بنیادی مسائل اب بھی برقرار ہیں۔ کٹی پہاڑی کے رہائشی آج بھی بنیادی سہولیات کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ترقیاتی منصوبوں کا فقدان، پانی اور بجلی کی قلت، اور صحت و تعلیم کے ناقص نظام نے اس علاقے کو مزید پسماندہ کر دیا ہے۔

نتیجہ
کٹی پہاڑی کراچی کا ایک اہم علاقہ ہے، لیکن حکومتی عدم توجہی اور سماجی مسائل نے اس جگہ کو بدنام کر دیا ہے۔ اگر حکومت اور متعلقہ ادارے اس علاقے پر توجہ دیں، ترقیاتی منصوبے شروع کریں، اور مقامی لوگوں کے مسائل کو حل کریں، تو یہ علاقہ کراچی کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ کٹی پہاڑی کو ایک بدنامی سے نکال کر ایک مثالی علاقہ بنانے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں