امریکی بائسن (American Bison)، جسے بائسن بوفالو بھی کہا جاتا ہے، شمالی امریکہ کا مقامی جانور ہے اور یہ بائسن کی سب سے بڑی نوع ہے۔ اس جانور کی تاریخ، خصوصیات اور موجودہ حالت کے بارے میں تفصیل سے جاننا اہم ہے، کیونکہ یہ شمالی امریکہ کے ماحولیاتی نظام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
سائنسی نام اور طبقات
سائنسی نام: Bison bison
خاندان: Bovidae
جینس: Bison
امریکی بائسن دو اہم ذیلی اقسام میں تقسیم ہیں:
پلیین بائسن (Bison bison bison): یہ زیادہ تر شمالی امریکہ کے میدانی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔
ماؤنٹین بائسن (Bison bison athabascae): یہ ذیلی قسم زیادہ تر کینیڈا کے پہاڑی علاقوں میں پائی جاتی ہے۔
ظاہری خصوصیات
سائز: امریکی بائسن دنیا کے سب سے بڑے زمینی جانوروں میں سے ایک ہے۔ ایک بالغ مرد بائسن کا وزن 900 سے 1,270 کلوگرام تک ہو سکتا ہے، اور خواتین کا وزن تقریباً 450 سے 680 کلوگرام تک ہوتا ہے۔
قد: ایک بالغ بائسن کی اونچائی تقریباً 1.8 سے 2.2 میٹر تک ہوتی ہے، خاص طور پر کندھوں سے۔
فر: بائسن کا جسم گھنے بالوں سے ڈھکا ہوتا ہے، جو سردیوں میں انہیں گرمی اور سردی سے بچاتا ہے۔
سینگ: مرد بائسن کے سینگ زیادہ بڑے اور مضبوط ہوتے ہیں، جو ان کی دفاعی خصوصیت کو ظاہر کرتے ہیں۔
رہائش اور تقسیم
امریکی بائسن پہلے پورے شمالی امریکہ میں پائے جاتے تھے، لیکن آج کل ان کی قدرتی رہائش گاہ شمالی امریکہ کے کچھ مخصوص علاقے ہیں۔ ان کا زیادہ تر وجود امریکی مغربی حصے، کینیڈا اور میکسیکو کے کچھ حصوں میں ہے۔
تاریخ میں ان کی تعداد لاکھوں میں تھی، لیکن انسانوں کے شکار اور قدرتی وسائل کے خاتمے کی وجہ سے ان کی تعداد میں بہت کمی آئی ہے۔
غذائی عادات
امریکی بائسن ایک گھاس خور جانور ہے اور اس کی خوراک میں گھاس، درختوں کی چھال، جڑی بوٹیاں اور پتے شامل ہیں۔ یہ زیادہ تر کھلے میدانوں میں گھاس پر انحصار کرتے ہیں، اور موسم سرما میں یہ درختوں کی چھال اور پتے کھاتے ہیں۔
سماجی زندگی اور رویہ
بائسن ایک سماجی جانور ہے اور گروپوں میں رہتا ہے جنہیں “ہیرڈ” (herd) کہا جاتا ہے۔ ان گروپوں میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہوتے ہیں، اور یہ گروہ درختوں کی چھاؤں یا کھلے میدانوں میں رہتے ہیں۔
یہ جانور قدرتی طور پر آرام دہ اور مضبوط ہوتے ہیں لیکن جب خطرہ محسوس کرتے ہیں تو اپنی طاقت اور طاقتور سینگوں کا استعمال کرتے ہیں۔
نسل اور افزائش
بائسن کا حمل تقریباً 9 ماہ کا ہوتا ہے، اور زیادہ تر خواتین ایک بچے (کالف) کو جنم دیتی ہیں۔
بائسن کا بچہ پیدائش کے فوراً بعد چلنا شروع کر دیتا ہے، اور چند ماہ میں مکمل طور پر دودھ پینا چھوڑ کر گھاس پر انحصار کرنے لگتا ہے۔
جنوری سے اپریل تک افزائش کا موسم ہوتا ہے، اور بائسن کی عمر عام طور پر 10 سے 20 سال کے درمیان ہوتی ہے۔
تاریخ اور تحفظ
ماضی میں شکار: 19ویں صدی کے دوران امریکی بائسن کی تعداد میں کمی آئی کیونکہ انہیں کھانے کے لیے شکار کیا گیا اور ان کے بال اور کھال کو تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔
کم ہوتی تعداد: 1800s کے آخر میں، بائسن کی تعداد تقریباً 300 سے بھی کم رہ گئی تھی، اور یہ زیادہ تر امریکہ کے مغربی حصوں میں محدود تھے۔
محفوظ کرنے کی کوششیں: موجودہ وقت میں امریکی بائسن کی نسل کو بچانے کے لیے مختلف محفوظ علاقے اور قومی پارک بنائے گئے ہیں، جہاں ان کی تعداد بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
امریکہ میں کئی ریاستوں میں بائسن کے تحفظ کے لیے قومی پارکس، جیسے Yellowstone National Park، Custer State Park اور Wind Cave National Park شامل ہیں۔
1900 کے دہائی کے آغاز میں امریکی حکومت نے بائسن کو تحفظ دینے کے لیے قانون سازی کی اور ان کے شکار پر پابندی عائد کی۔
موجودہ تعداد
موجودہ وقت میں، امریکہ میں تقریباً 500,000 بائسن ہیں، جن میں سے بیشتر قید یا نصف قید (semi-wild) حالات میں رہتے ہیں۔
تاہم، قدرتی جنگلات اور کھلے میدانوں میں رہنے والے بائسن کی تعداد کم ہو گئی ہے۔ بیشتر بائسن تحفظ کی حالت میں یا قدرتی علاقوں میں محفوظ ہیں، جہاں ان کی نسل کو بڑھایا جا رہا ہے۔
اقتصادی اور ثقافتی اہمیت
اقتصادی اہمیت: امریکی بائسن کا گوشت بہت مقبول ہے، اور اسے خوراک کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ گوشت کم چربی والا ہوتا ہے اور صحت کے لیے بہتر سمجھا جاتا ہے۔
ثقافتی اہمیت: امریکی بائسن امریکی اور مقامی امریکی ثقافت کا اہم حصہ ہیں۔ بائسن کو مقامی امریکی قبائل نے روحانی اور ثقافتی طور پر اہمیت دی ہے، اور بائسن کی کھال، ہڈی اور سینگ مختلف مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
امریکی بائسن ایک اہم اور عظیم جانور ہے جو نہ صرف ماحولیاتی لحاظ سے اہم ہے بلکہ امریکی ثقافت اور تاریخ میں بھی ایک نمایاں مقام رکھتا ہے۔ اس کی نسل کو بچانے کے لیے کیے گئے اقدامات کے باوجود، اسے ابھی بھی تحفظ کی ضرورت ہے تاکہ یہ قدرتی ماحول میں اپنی جگہ برقرار رکھ سکے۔